Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Test link
اشاعتیں

سادات کی فضیلت

1 min read
سادات کی فضیلت 
■رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:
قیامت کے دن چار گروہ میری شفاعت کے مستحق قرار پائیں گے.
1-- میرے بعد میری ذریت کی عزت و احترام کرنے والے.
2-- انکی ضروریات پوری کرنے والے.
3-- انکو اضطراری حالت سے نکالنے میں مدد کرنے والے.
4-- جو دل کی گہرائیوں اور زبان سےبھی ان کو دوست رکھتے ھوں. 

اسی طرح فرمایا: 
مریض، سادات کی عیادت فرض اور انکی زیارت کو جانا، سنت ھے.

امام رضاعلیہ السلام بھی فرماتےہیں:
ھماری اولاد کی طرف دیکھنا عبادت ھے.
راوی نے سوال کیا:
کیا اس سے مراد آپکی نسل سے آنے والے آئمہ طاھرین ہیں یا پوری نسل پیغمبر؟
تو آپ نے فرمایا:
تمام اولاد رسول مراد ہیں مگر اس وقت تک کہ جب انکے راہ و روش سے جدا نہ ھوئے ھوں اور اپنے آپ کو گناھوں سے آلودہ نہ کر بیٹھے ھوں.
 
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتےہیں:
جس کسی نے میری اولاد سمجھ کر کسی کے لئے کوئی اچھا کام کیا ھو اور اس نے آگے سے نیکی کا بدلہ نہ دیا ھو تو قیامت کے دن میں اسکی اچھائی کا بدلہ دوں گا.

نسل پیغمبرکو دکھ تکلیف دینا بھی سزا کا مستحق بنا دیتی ھے. 
حضرت ا مام جعفرصادق علیہ السلام اپنے آباؤ اجداد سے نقل کرتے ھوئے فرماتے ہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
جب میں مقام محمود پر قرار پاؤں گا تو اپنی گناھگار امت کی شفاعت کروں گا اور خدا انکے حق میں میری شفاعت قبول فرمائے گا.
اور مجھے خدا کی قسم، میری نسل کو دکھ تکلیف پہچانے والے کی شفاعت نہیں کروں گا.

📘 الآمالی شیخ صدوق رہ. ص294.
نقل از مفاتیح الحیاة. آقای جوادی عاملی. ص 275و 276.

آپ ان پوسٹس کو پسند کر سکتے ہيں

ایک تبصرہ شائع کریں