مختلف جسمانی Scans:
۔X-Ray:
جسم کے کسی حصے پر شعاع پھینکنے سے ہڈی گہرے اور گوشت موہوم سے رنگ میں ظاہر ہوتا ہے جس سے ہڈی میں ٹوٹ پھوٹ کا پتا چلتا ہے۔
۔CT Scan:
Computerized Tomography
یہ بھی ایکس رے ہی ہے مگر اس میں عام ایکس رے کی بنسبت صرف ایک طرف سے شعاع پھینکنے کی بجائے کئی اطراف سے ایکس رے کی شعاعیں پھینکی جاتی ہیں جو سپاٹ تصویر کے مقابلے میں سہ جہتی یعنی 3D تفصیل مہیا کرتا ہے۔
سی ٹی اسکین رسولیوں/ٹیومرز، کینسر اور اندرونی زخموں کی نشاندہی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
۔MRI
Magnetic resonance imaging
یہ مقناطیسی قوت اور ریڈیوں لہروں کے ملاپ سے جسم کے کسی خاص حصے کی تصویر کشی کرتا ہے۔
یہ ٹشوز،
دماغی چھوٹ،
کان کے اندرونی حصے،
آنکھ،
ریڑھ کی ہڈی کے مسائل،
رگوں کی بندش،
ہڈی کے انفیکشن،
ہڈی کو ہڈی سے ملانے والے سخت پھٹوں/ لِگامِنٹس میں کچھاؤ یا نقص،
رسولیوں کی نشاندہی
دل، جگر، گردوں، مثانے اور لبلبے کے نقائص کو معلوم کرنے سمیت کینسر کی تشخیص کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
اس کی اچھی بات یہ ہے کہ یہ ایکس رے اور CT کی طرح مضر شعاعوں پر مشتمل نہیں۔ حاملہ خواتین اور مخصوص امراض میں مبتلا افراد کو MRI سے بچنا چاہیے۔
ایم آر آئی کرنے سے پہلے احتیاطی تدابیر کا سختی سے خیال رکھا جاتا ہے۔
۔fMRI
Functional MRI
یہ ایم آر آئی کی ایک خاص قسم ہے جسے دماغی سرگرمیوں، رسولیوں اور امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔
۔MRA
Magnetic Resonance Angiography
یہ ایم آر آئی کی طرح ہی ہے لیکن اس میں ٹشوز کی بجائے خون کی رگوں پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔
۔PET
Positron Emission Tomography
اس میں وریدی رگ Veins کے اندر خاص تابکار مائع داخل کیا جاتاہے، جو خون کے ذریعے پورے جسم میں پھیل جاتا ہے جسے اسکینر کے ذریعے نوٹ کیا جاتا ہے۔ یہ خون کی بےقاعدگیوں اور اعضاء کی خرابی کی تشخیص کے لیے بروئے کار لایا جاتاہے۔ PET، سی ٹی سے کم معیاری اسکین ہے لہذا اکثر اوقات PET اور CT کو باہم ملا کر مرض کو سمجھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔