Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Test link

دس کڑوے سچ جوآپ کی کامیابی کو چار چاند لگاتے ہیں! | das karway sach jo aap ki kamyabi ko char chand lagaty hein

دس کڑوے سچ جوآپ کی  کامیابی کو چار چاند لگاتے ہیں! | das karway sach jo aap ki kamyabi ko char chand lagaty hein
دس کڑوے سچ جوآپ کی  کامیابی کو چار چاند لگاتے ہیں! | das karway sach jo aap ki kamyabi ko char chand lagaty hein


ہر شخص زندگی میں ناکامی کا سامنا کرتا ہے اور یہ ایک انتہائی تلخ تجربہ ہوتا ہے کامیابی یا ناکامی کے بعدکا  ردعمل ایک انسان کو جانچنے کا پیمانہ ہے ۔جب آپ مشکلات میں گھیرے ہوں یہ سب آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنی ناکامی پر نادم رہیں یا آگے بڑھتے ہوئے اس ناکامی کو ماضی کو حصہ بنا دیں جیسا کہ رابرٹ ایلن نے کہا تھا ، ناکامی کا کوئی وجود نہیں ہے، بلکہ کسی چیز کو بہتر کرنے کےلئے ایک رائے ہے۔ اگر انسان اپنے آپ کو درست کر لے تو ناکامی سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ ناکامی زندگی کو بدل کے رکھ دیتی ہے اور آپ کو ایک نئی زندگی جینے کا موقع دیتی ہے وہ بھی صرف اس صورت میں کہ آپ پہلے اپنے آپ کو درست فرما لیں!

ماہر نفسیات البرٹ بندورا نے بتایا کہ ایک انسان کی زندگی میں اس کا رویہ کس قدر اہمیت کا حامل ہوتا ہے ایک تجزیہ کے دوران بندورا نے ایک ہی کام دو مختلف گروپوں کو دیا ۔ایک گروپ کو کہا گیا کہ اپنے قابلیت جانچیں۔ دوسرے گروپ کو کہا گیا کہ اپنی مہارت کو مزید نکھاریں۔امتحان اتنا سخت تھا کہ ہر کسی نے بالآخر ناکام ہی ہونا تھا۔پہلے گروپ یہ کہہ کر ہمت ہار گیا کہ ہم میں اتنی قابلیت ہے ہی نہیں۔ جب کہ دوسرا گروپ بار بار کوشش کرتا رہا اور اس گروپ کا ہمت، حوصلہ نسبتاً بلند رہا۔بندورا کے تجزیہ کے مطابق ناکامی کو اپنی قابلیت کے طور پر نہ دیکھیں بلکہ اس کو اس طرح دیکھیں کہ مزید کتنی بہتری آ سکتی ہے ، ہر ناکامی پر اپنے آپ کو کوسنے کی بجائے رویہ اس طرح رکھیں کہ اب کیا بہتر کیا جا سکتا ہے۔زندگی کے کچھ سبق انتہائی مشکل ہوتے ہیں یہ آپ کی ہمت و حوصلہ کو آزماتے ہیں اور ان سے سبق نہ سیکھنا جلد ہی اذیت و کرب کو دعوت دیتا ہے۔

صرف پہلا قدم ہی مشکل ترین ہوتا ہے!

کسی بھی بڑے مقصد کے لیے اٹھائے جانے والا قدم ہو ہی نہیں سکتا کہ آپ کو پریشان یا خوفزدہ نہ کرے۔ آپ منتشر ہونے لگتے ہیں، جو لوگ ایسے مواقع پر آنکھ بند کر کے چھلانگ لگا دیتے ہیں انہیں پتہ ہوتا ہے کہ اس کے بہترین نتائج حاصل ہونگے، انہیں پتہ ہوتا ہے کہ اب دکھ جھیلنا نا گزیر ہے اور اب کی گئی سستی بعد میں ماسوائے ارمان کے باقی کچھ نہ ہوگی۔

اچھا وقت آنے میں وقت لگتا ہے!

کامیابی کے لیے وقت اور کوشش درکار ہوتی ہے۔مالکوم کی رائے کے مطابق کسی بھی چیز میں مہارت کے لیے آپ کو دس ہزار گھنٹے چاہیں ۔ کامیاب لوگ اس بات سے متفق نظر آئینگے ہنری فورڈ کی مثال لیں جس کے ابتدا میں 2 کاروبار ناکام ہوئے اور  ھاری برسٹائن ساری عمر لکھنے کے باوجود 96 سال کی عمر میں جا کر مشہور ہوا۔

مصروف نظر آنا اور پیداواری صلاحیت رکھنا دو الگ چیزیں ہیں!

ادھر ادھر نظر دوڑائیں لوگ بہت مصروف نظر آتے ہیں ادھر بھاگ ادھر بھاگ ، صرف اس بات پر توجہ کہ جہاں آپ وقت دے رہے ہیں وہاں سے آپ کو فائدہ ہونا بھی یا نہیں اگر فائدہ ہونا ہے تو کتنا فائدہ ہونا ہے ، 24 گھنٹے سب کے پاس ہوتے ہیں لیکن 24 گھنٹوں کا بہترین مصرف کون کرتا ہے یہ مہم ہے ، انسان وہی پاتا ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے، وہی کام کریں جو صاحب پیداوار کر رہے ہوں۔

معاملات قابو میں رہیں یا نہ رہیں!

مقصد کے حصول کے بعد بھی انسان کہتا ہے تھوڑا اور ۔۔ تھوڑا اور ۔۔ ایسا چند دفعہ ہوتا ہے کہ انسان تمام معاملات کو اپنے کنٹرول میں رکھے، معاملات قابو میں رہیں یا نہ رہیں انسان اپنے رویہ کو کنٹرول میں رکھ سکتا ہے آپ کا رویہ ہی ہے جو غلطی کو سبق کے طور پر تسلیم کر سکتا ہے ٹھیک رویہ سے آپ ہر لڑائی نہیں جیت سکتے لیکن آپ ایک جنگ ضرور جیت جاتے ہیں۔

بحساب قابلیت ہر ایک برابر ہے !

دائرہ احباب میں وہ لوگ چنیں جو آپ کو ایک بہتر انسان بنا سکتے ہیں۔ منفی سوچ کے حامل لوگ آپ کا وقت ضائع کریں گے ، آپ کو پریشان کرینگے ، ان کی نگاہ میں آپ کی کوئی وٗقت نہیں ہو گی ، ایسے لوگوں کو دور ہی رکھیں۔

کچھ مسائل صرف ذہن میں سوار ہوتے ہیں!

ان معاملات پر فکر مند ہونا جو اب ماضی کا حصہ ہیں ، جنھیں اب ہم بدل نہیں سکتے یا وہ معاملات جو مستقبل بعید میں طے پانے ہیں ذہن میں سوار کرنا بے سود ہے خیالی پلاؤ بنانا آسان ہے ایسے کرنا کا نقصان یہ ہے کہ اپنا 'حالیہ' معاملات پر بھر پور توجہ نہیں دے پاتے۔

اپنی قدر جانیں!

آپ بے راہ راوی کا شکار ہو جاتے ہیں جب آپ اپنی خوشیوں اور سکون کا موازنہ دوسروں کی زندگیوں سے کرنے لگ جاتے ہیں۔اپنی خوشیاں کسی کی رائے یا کسی کی کامیابیوں سے مت جوڑیں۔یہ مشکل ہوتا ہے کہ لوگوں کے رد عمل پر آپ چپ سادھ لیں ، آپ کو ہر گز ضرورت نہیں کہ اپنے آپ کو دوسروں کے ساتھ موازنہ کریں، لوگوں کی رائے کو معمولی ہی سمجھیں۔ ایسے لوگ حقیقت کے عکاس قطعی طور پر نہ ہیں۔

ہر شخص دوست نہیں ہوتا!

کچھ لوگ اپنا منفی سوچ، جارحانہ رویہ، غصہ، حاسد آپ پر ظاہر کرتے ہیں ، کسی نے صحیح کہا ہے کہ اپنے محسوس نہیں کرتے اور جو محسوس کرتے ہیں وہ اپنے نہیں ہوتے۔ہر کوئی معاون نہیں ہوتا نہ ہی ہمیں ایسے لوگوں پر وقت اور طاقت صرف کرنی چاہیے بلکہ ان لوگوں کے لئے بچا پائیں گے جو ہمارے اپنے ہیں۔

عیب ہر میں ہے!

بے عیب کوئی بھی نہیں ہو سکتا، ایسی بات ذہن میں سوار کر لینے کے بعد آپ اپنے مقصد سے ہٹنے لگتے ہیں اور آپ کی کوششوں میں گراوٹ آنے لگتی ہے۔ آپ اپنے آپ کو کوسنے لگتے ہیں۔

خوف پہلی وجہ ہے ندامت کی!

گھر والے کیا کہیں گے، دوست کیا کہیں، باس کیا کہے گا ، لوگ کیا کہیں گے  وغیر وغیرہ؟ ایسا سوچ کر چھوڑے گئے ارادے  ۔ماضی کے جھرونکوں میں دیکھ کر آدمی اپنے آپ کو کوستا کہ کاش میں ایسے کر لیتا

خطرہ مول لینے سے گریز نہ کریں!

لوگوں سے سنتا ہوں مرنا تکلیف دہ ہے حالانکہ کہ جیتے جی مرجانا تکلیف دہ ہے

دس باتوں کی ایک بات!

کامیاب لوگ کبھی سیکھنا نہیں چھوڑتے، وہ اپنی ہار سے بھی سیکھتے ہیں اور جیت سے بھی۔ ہمیشہ وہ بہتر سے بہتر بننے کی تلاش میں رہتے ہیں۔

 

ایک تبصرہ شائع کریں