۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیدائش: 22 جنوری 1561ء
وفات : 9 اپریل 1626ء
فرانسس بیکن 22 جنوری 1561ء کو پیدا ہوا۔
فرانسس انگریز وکیل مضمون نگار اور فلسفی تھا۔ وہ 1582ء میں بار کا رکن بنا اور 1584ء میں رکن پارلیمنٹ ہوا۔
1589ء میں اپنی سیاسی پیش قدمی کے لیے اس نے ارل آف اسیکس (Earl of Essex) ثانی سے دوستی کی مگر 1601ء میں اس نے اپنے محسن کے خلاف بغاوت کے مقدمے میں مخالفین کا ساتھ دیا۔
جیمز اول کی حکومت میں (1603ء–25ء) بیکن کو خاصی کامیابیاں حاصل ہوئیں۔ وہ برطانیہ اور اسکاٹ لینڈ کی یونین کا کمشنر مقرر کیا گیا۔ 1604ء میں اٹارنی جنرل مقرر ہوا۔ 1613ء- 1618ء میں لارڈ چانسلر بنا۔
1621ء میں اس کو رشوت کے جرم میں ملوث پایا گیا اور چالیس ہزار پونڈ جرمانہ کیا گیا اور پارلیمنٹ اور سرکاری عہدے کے لیے معزول کر دیا گیا۔
اس کی شہرت کی وجہ اس کی فلسفیانہ اور ادبی تحریریں ہیں۔ اس نے سترھویں صدی کی سائنسی فکر کو کافی متاثر کیا۔
اس کی کتاب The Advancement of Learning میں اس نے علوم کی نئی جماعت بندی کی۔ پھر 1623ء میں ایک اور کتاب کے ذریعے اس کو مزید وسعت دی۔ پھر 1624ء میں اس نے Norum Organum Scientiarum میں استدلال کیا کہ علم صرف تجربے ہی سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
9 اپریل 1626ء کو فرانسس بیکن کا انتقال ہو گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انتخاب و پیشکش
نیرہ نور خالد